Aitzaz, Imran: Press Conference. - Chief Justice Blog - Pakistan's 1st Law Blog

Trending

Post Top Ad

Post Top Ad

Friday, February 22, 2008

Aitzaz, Imran: Press Conference.

موقع نہ جانے دیں: اعتزاز، عمران
عبادالحقبی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور


اعتزاز گزشتہ اکتوبر میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سے نظر بند ہیں
اگر پارلیمنٹ عدلیہ کو بحال نہیں کرتی تو وہ پارلیمان بےمغی ہوجائے گی
اعتزاز احسن

اگر سیاسی جماعتوں نے’پبلک مینڈیٹ‘ کا فائدہ نہ اٹھایا تو یہی جماعتیں آئندہ چھ ماہ کے اندر پچھتائیں گی اور ایک سنہری موقع کھو دیں گی
عمران خان

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کےصدر اعتزاز احسن سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ عدلیہ کی بحالی پارلیمنٹ کی سب سے پہلی ترجیحی ہونی چاہیئے۔
جمعہ کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پیپلز پارٹی کے رہنما اور سپریم کورٹ بار کے صدر اعتزاز احسن سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پرگئے۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں عدلیہ کی بحالی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر حامد خان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران خان نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتوں نے’پبلک مینڈیٹ‘ کا فائدہ نہ اٹھایا اور صدر مشرف کے خلاف ٹھوس موقف اختیار نہ کیا تو یہی جماعتیں آئندہ چھ ماہ کے اندر پچھتائیں گی اور ایک سنہری موقع کھو دیں گی۔

ان کا کہنا تھا’حکومت سازی کا عمل چل رہا ہے اور نئے ارکان اسمبلی کو موقع دیں گے لیکن اس عدلیہ کی بحالی کے موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
عمران خان کے مطابق اگر نئی پارلیمان عدلیہ کو بحال نہیں کرتی اور آئین کے پیچھے چھپے گی اور بہانے تلاش کریں گے تو پاکستانی قوم اس کو تسلیم نہیں کرے گی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ صدر مشرف کو انتخابات میں شکست ہوئی ہے اور عوام نے صدر مشرف کی ساٹھ ججوں کو برطرف اور گرفتار کرنے کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔

اگر پارلیمنٹ عدلیہ کو بحال نہیں کرتی تو وہ پارلیمان بےمغی ہوجائے گی۔ان کے بقول اگر پارلیمنٹ نے عدلیہ کو بحال نہ کیا تو اس پارلیمنٹ کے وجود میں آنے کے ایک ہفتے کے اندر اندر سیاست کا مرکز ثقل پارلیمنٹ نہیں بلکہ سڑکوں پر ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی ملاقات میں یہ خوش آئندہ بات ہے کہ دونوں رہنماؤں نےاصولی اتفاق کیا ہے کہ جج بحال ہوجائیں گے لیکن اب تک مکمل طور پر مطمن نہیں ہیں۔
ان کے بقول ملاقات کے بعد یہ اعلان ہونا چاہئے تھا کہ پارلیمان کی مداخلت کے بغیر جج بحال کیے جا سکتے ہیں۔ان کے بقول عدلیہ کی بحالی کا طریقۂ کار ہے کہ معزول ججوں کے راستوں سے رکاوٹیں ختم کر دی جائیں اور اس کے لیے پارلیمان کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ وکلاء کا کراچی سے خیبر تک مارچ کا نعرہ ہے جو ایوان کو ہلا دے گا۔ عمران خان نے کہا کہ وکلاء کے لانگ مارچ کے لیے ان کی جماعت اور اے پی ڈی ایم کے پیلٹ فارم سے مکمل حمایت کی جائے گی۔
عمران خان نے ایک سوال پر کہا کہ وہ اور ان کی جماعت ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔انہوں نے اعتزاز احسن کو وزیراعظم بنانے کی نواز شریف کی تجویز کی توثیق بھی کی تاہم اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سندھ سے ہونا چاہئے اوراگر وہ وزیر اعظم کے امیدوار ہوتے تو سندھی امیدوار کے حق میں دستبردار ہو جاتے۔
اعتزاز احسن نےایک سوال پر صوبہ سرحد کا نام تبدیل کرنے کی حمایت کی اور کہا کہ صوبہ کانام اکثریت رائے کی روشنی میں کیا جائے۔
ادھر سپریم کورٹ بار کےصدر بیرسٹر اعتزاز احسن کو تئیس فروری کو ہونے والے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے لیے ہوم سیکرٹری پنجاب کو درخواست دی گئی ہے۔ یہ درخواست ہائی کورٹ بار کے نائب صدارت کے امیدوار میاں جمیل اختر کی طرف سے دی گئی ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad