آپ جیسے بزرگوں پر فخر ہے
پاکستان کے معذول چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بیٹی پلوشہ افتخار نے ان تمام ججوں کو شکریے کا ایک خط لکھا ہے جنہوں نے ان کے والد کے ہمراہ جنرل مشرف کے پی سی او پر حلف اٹھانے سے انکارکردیا تھا۔ ذیل میں اس خط کا اردو ترجمہ شائع کیا جارہا ہے۔
نسلوں پر احسان کیا ہے
آپ نے صرف ہماری زندگی کو ہی نہیں سنوارا بلکہ ہماری اگلی نسل کو بھی۔ ہم فخر سے اپنے بچوں کو بتا سکیں گے کہ ہمارے بڑوں نے ہر سختی اور مشکل کا مقابلہ کیا لیکن دباؤ کے سامنے نہیں جھکے۔ ہم بھی ہمیشہ سر اٹھا کر چلیں گے اور وقار سے جیئیں گے۔
پلوشہ افتخار چوہدری
یہ خط ان تمام ججوں کے لیے ہے جنہوں نے عبوری آئینی حکمنامے کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا اور جو میرے انکل بھی ہیں۔
میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ مجھے اپنی بات آپ لوگوں تک پہنچانے کے لیے یہ طریقہ اختیار کرنا پڑے گا، لیکن آجکل حالات پہلے جیسے نہیں رہے۔ یہ ہم سب کی آزمائش کا وقت ہے۔
حالات جتنے بھی سنگین ہوں ہمیں اس بات پر فخر کرنا چاہئیے کہ اللہ نے ہمیں اس ملک کی خاطر قربانی دینے کے لیے منتخب کیا۔ ہاں، یہ قربانی ہماری اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ وطن کے لیے ہے۔
میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے اپنے والد کو عدلیہ سے ہی جڑا دیکھا ہے اور اب تو یہ ہماری ذات کا حصہ بن چکا ہے۔ جیسے ہماری زندگی درخت ہے اور عدلیہ اس کی ایک شاخ۔ ہم اس شاخ کے ساتھ پل کر بڑے ہوئے ہیں اور ہم اس پر کلہاڑی کا وار ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔ اگر ہم اسے نہیں بچائیں گے تو کون بچائے گا؟
ہمیں سکول کالج نہیں جانے دیا جاتا تو نہ سہی، ہمارے موبائل فون چھین لیے گئے تو کیا ہوا، ہمیں کسی سے ملنے کی اجازت نہیں تو نہ ہوا کرے، ہمیں اپنے گھروں میں قید کر دیا گیا اور ہمارے ساتھ شدت پسندوں یا دہشتگردوں جیسا برتاؤ کیا جا رہا ہے تو کوئی پرواہ نہیں کیونکہ یہ قربانی دینے کا وقت ہے اور ہمیں یہ قربانی دینی ہی ہے۔
ہمیں آپ جیسے بزرگوں پر فخر ہے۔ آپ نے صرف ہماری زندگی کو ہی نہیں سنوارا بلکہ ہماری اگلی نسل کو بھی۔ ہم فخر سے اپنے بچوں کو بتا سکیں گے کہ ہمارے بڑوں نے ہر سختی اور مشکل کا مقابلہ کیا لیکن دباؤ کے سامنے نہیں جھکے۔ ہم بھی ہمیشہ سر اٹھا کر چلیں گے اور وقار سے جیئیں گے۔
ہمیں یہ تحفہ دینے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔
مجھے امید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہوں گے۔بہت پیار کے ساتھ، آپ سب کی پنکی،پلوشہ افتخار چوہدری
_____________________
I AM A PROUD CHILD!
This letter is for all the Judges who refused to take oath under PCO and who happen to be my uncles as well. I had never thought that one day I will have to convey my message to you people like this, through this mode but we know things are not smooth as they had been and it is one of our testing times.This might be one of the crucial times we are facing but we should be proud that Allah chose us to sacrifice for this country. Yes it is indeed a sacrifice which we have to bequeath, not for ourselves but for this country. Ever since I opened my eyes I have seen my father affiliated with judiciary and now it is like a part of our lives. Our life is like a tree and judiciary is one of its branch. We have grown up with this branch and we cannot let anybody slice it. If we will not protect it then who else?We may not be allowed to attend our schools or universities, we may have got our mobile phones blocked, we may not be allowed to meet anyone or go out, we may be kept in our homes like prisoners, we might be treated like militants or terrorists but WE DONOT CARE, because it’s a time of sacrifice and we have to do it.We are proud to have elders like you who have made us proud. You people have made our lives, not only for us but for our next generations as well. We will feel proud to tell our youngsters that our elders did not succumb to any kind of pressure no matter how hard things were around them. We will always walk with our heads high and our hearts filled with pride. Thank you so much for giving this immortal gift to us.I hope all of you are in best of your health and would read this letter.Love you all.Yours Pinky(Palwasha Iftikhar Chaudhry).
No comments:
Post a Comment